نام: شہید بلا مری
عرف: جلال
اعزاز: سگار بلوچ (بی ایل اے کا اعلیٰ ترین عسکری اعزاز)
علاقہ: کاہان، بلوچستان
تاریخِ شہادت: 12 اپریل 2021
مقامِ شہادت: بامبور، کاہان
شہید بلا مری سگار عرف جلال بلوچ بلوچستان کی مسلح جدوجہد کے اُن سینئر ترین رہنماؤں میں شمار کیے جاتے ہیں جنہوں نے اپنی پچاس سالہ جہدِ حیات قوم، سرزمین اور نظریے کے لیے وقف کر دی۔ وہ ان چند بلوچ مجاہدین میں سے تھے جنہوں نے 1973 کی فوجی جارحیت کے دوران براہِ راست مزاحمت میں حصہ لیا اور کم عمری سے ہی اپنی جدوجہد کا آغاز کیا۔
صرف 16 برس کی عمر میں انہوں نے بلوچ قومی تحریک سے وابستگی اختیار کی، اور اس وابستگی کو اپنی زندگی کے آخری لمحے تک نبھایا۔ ان کی عمر شہادت کے وقت 66 سال تھی، اور یہ تمام عمر عزم، استقلال اور قربانی کی روشن داستان ہے۔
1970 کی دہائی کے خونی آپریشنوں کے بعد، جب 1982 میں بلوچوں کی ایک بڑی تعداد جبر کے خلاف افغانستان ہجرت پر مجبور ہوئی، تو شہید بلا مری بھی ان میں شامل تھے۔ انہوں نے ہلمند میں رہ کر بلوچ مزاحمت کی نئی تنظیمی بنیادیں استوار کرنے میں صفِ اول کا کردار ادا کیا۔ ان کی قیادت اور بصیرت نے آئندہ آنے والی نسلوں کے لیے جدوجہد کا راستہ متعین کیا۔
1990 کی دہائی میں جب بی ایل اے کی باقاعدہ تشکیل عمل میں آئی، شہید بلا مری اس کے بانی و اولین رہنماؤں میں شامل تھے۔ انہوں نے کوہستان، بولان اور دیگر محاذوں پر نہ صرف تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط کیا بلکہ عملی طور پر جنگی ذمہ داریاں بھی انجام دیں۔ کوہستان میں تنظیم کو منظم اور مستحکم کرنے میں ان کا کردار ناقابلِ فراموش ہے۔
اپنے عسکری سفر کے دوران شہید بلا مری نے بے شمار لڑائیوں میں شرکت کی۔ 2016 اور 2017 میں دشمن کے فضائی آپریشنوں کے دوران وہ کئی بار زخمی ہوئے، لیکن کبھی محاذ نہیں چھوڑا۔ جسمانی زخموں اور کڑی دشواریوں کے باوجود وہ ثابت قدم رہے اور ہمیشہ اپنی قوم کے دفاع کو ذاتی آرام پر ترجیح دی۔
شہید بلا مری نے 2006 سے اپنے اہلِ خانہ کو نہیں دیکھا۔ وہ گزشتہ 15 سال مسلسل جنگی محاذ پر سرگرم رہے — بغیر کسی وقفے، شکایت یا کمزوری کے۔ ان کی استقامت، قربانی اور جہد نوجوان نسل کے لیے حوصلے اور رہنمائی کا منبع ہے۔
ان کی نصف صدی پر محیط یہ جہد بے لوث خدمت، مخلصی اور کمٹمنٹ کی ایسی مثال ہے جو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔
ان کی غیر معمولی خدمات کے اعتراف میں، بی ایل اے نے شہید بلا مری کو “سگار بلوچ” کے اعلیٰ ترین عسکری اعزاز سے نوازا — جو اس سے قبل صرف شہید امیر بخش لانگو اور شہید ماما مہندو مری کو دیا جا چکا تھا۔
بی ایل اے نے شہید بلا مری کی شہادت کے بعد تین روزہ سوگ کا اعلان کیا اور ان کی قربانی کو عظیم قومی نقصان قرار دیا۔
شہید بلا مری عرف جلال کی بے مثال وفاداری، قائدانہ بصیرت اور ناقابلِ شکست جذبہ ہمیشہ بلوچ تاریخ کے سنہری ابواب میں زندہ رہے گا